Unknown
  ہسپانیہ تو خونِ مسلماں کا امیں ہے
مانندِ حَرمِ پاک ہے تو میری نظر میں

پوشیده تری خاک میں سجدوں کے نشاں ہیں
خاموش اذانیں ہیں تری بادِ سحر میں

روشن تھیں ستاروں کی طرح ان کی سنانیں
خیمے تھے کبھی جن کے ترے کوه  و کمر میں

پھر تیرے حسینوں کو ضرورت ہے حنا کی؟
باقی ہے ابھی رنگ مرے خون ِجگر میں!

کیونکر خس و خاشاک سے دب جائے مسلماں
مانا ، وه تب و تاب نہیں اس کے شرر میں

غرناطہ بھی دیکھا مری آنکھوں نے و لیکن
تسکین مسافر، نہ سفر میں نہ حضر میں

دیکھا بھی دکھایا بھی ، سنایا بھی سنا بھی
ہے دل کی تسلی نہ نظر میں ، نہ خبر میں!

0 Responses

Post a Comment

Powered by Blogger.